ذکر ان کا زبان پر آیا
ذکر ان کا زبان پر آیا
گویا مالک مکان پر آیا
خاندانی وہ ہو نہیں سکتا
جو مرے خاندان پر آیا
کھول کر کے شکستہ پر اپنے
پھر پرندہ اڑان پر آیا
جس گھڑی آئے وہ مرے گھر میں
دل مرا آسمان پر آیا
اس نے رکھا جو پیر پانی میں
جھوما دریا اپھان پر آیا
دھول روشنؔ پہ سب نے پھینکی تھی
داغ نہ اس کی شان پر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.