زندہ ہونے کا بھرم بھی تو بہت لازم ہے (ردیف .. و)
زندہ ہونے کا بھرم بھی تو بہت لازم ہے
روز مر مر کے ہی جینا ہے جگا کر خود کو
گھر کا سورج تو جلا کرتا ہے گھر کی خاطر
روشنی دیتا ہے جو آگ لگا کر خود کو
آس ملنے کی لیے جی میں چلی جاتی ہوں
موج دریا ہوں ملوں گی میں بہا کر خود کو
دائمی زیست ملے گی جو اگر چاہت ہے
اس کو پانے کی تڑپ میں تو فنا کر خود کو
رمز تنہائی ہے اس میں کبھی یوں کر ذاکرؔ
سن لے اپنی بھی تو کچھ اپنی کہا کر خود کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.