زندہ ہوا ہے آج تو مرنے کے بعد بھی
زندہ ہوا ہے آج تو مرنے کے بعد بھی
آیا ہے پاس باڑھ اترنے کے بعد بھی
کن پانیوں کی اور مجھے پیاس لے چلی
نیلے سمندروں میں اترنے کے بعد بھی
ننگی حقیقتوں سے پڑا واسطہ ہمیں
شیشوں سے عکس عکس گزرنے کے بعد بھی
کالی رتوں کے خوف نے جینے نہیں دیا
دریا سے موج موج ابھرنے کے بعد بھی
ہر لمحہ زندگی کو نیا روپ چاہئے
اک بوجھ بن گئی ہے سنورنے کے بعد بھی
آنکھوں میں میری جاگتی راتوں کا کرب ہے
ہر زخم تیری یاد کا بھرنے کے بعد بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.