زندہ رہنے کا تقاضا نہیں چھوڑا جاتا
زندہ رہنے کا تقاضا نہیں چھوڑا جاتا
ہم نے تجھ کو نہیں چھوڑا نہیں چھوڑا جاتا
عین ممکن ہے ترے ہجر سے مل جائے نجات
کیا کریں یار یہ صحرا نہیں چھوڑا جاتا
چھوڑ جاتی ہے بدن روح بھی جاتے جاتے
قید سے کوئی بھی پورا نہیں چھوڑا جاتا
اس قدر ٹوٹ کے ملنے میں ہے نقصان کہ جب
کھیت پیاسے ہوں تو دریا نہیں چھوڑا جاتا
چھوڑنا تجھ کو مری جاں ہے بہت بعد کی بات
ہم سے تو شہر بھی تیرا نہیں چھوڑا جاتا
روشنی خوب ہے لیکن مرے حی و قیوم
یار اندھیرے میں اکیلا نہیں چھوڑا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.