زندہ رہتے دل کا درد سنانے والے
زندہ رہتے دل کا درد سنانے والے
کتنے اچھے ہوتے ہیں مر جانے والے
مر جاتے ہی دنیا کو خوبی دکھتی ہے
بدل رہیں ہیں قصہ بھی بتلانے والے
ایک شجر نے ویرانے میں عمر گزاری
سوکھ گیا تو آئے اسے گرانے والے
انگاروں کو پار کیا تب مرکز آیا
کتنے ہیں مجھ ایسے پیر جلانے والے
اک دریا سیلاب بنا تو آفت آئی
اب تک جانے کہاں تھے باندھ بنانے والے
یہ دنیا کیول مطلب سے ہی ساتھ رہی ہے
دیکھو پھونک رہے ہیں پیار جتانے والے
سب کہتے ہیں تو واپس آ جا گھر اپنے
کب آتے ہیں راہ جنت جانے والے
ہاں میں پاگل ہوں شاعر ہوں دور رہو تم
تھک کر مجھ سے ہار گئے سمجھانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.