زنداں سے نکل جانے کی تدبیر نکالے
زنداں سے نکل جانے کی تدبیر نکالے
ہر روز کوئی حلقۂ زنجیر نکالے
کوئی بھی جری مد مقابل نہیں آیا
میں شہر میں پھرتا رہا شمشیر نکالے
ایسا نہ ہو گدی سے زباں کھینچ لی جائے
اب منہ سے کوئی شخص نہ تقریر نکالے
جب بھی مجھے پردیس نے لوٹا تو دعا کی
گھر سے نہ کسی شخص کو تقدیر نکالے
گر قید مسلسل کی کہانی نہیں سنتا
آنچل سے ذرا زلف گرہ گیر نکالے
اک عمر کی کوشش سے بھی ممکن نہیں نکلے
جو راہ سخن میرتقی میرؔ نکالے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.