Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگانی ہے مری تیری نظر ہونے تک

محمد ارشد اعظمی

زندگانی ہے مری تیری نظر ہونے تک

محمد ارشد اعظمی

MORE BYمحمد ارشد اعظمی

    زندگانی ہے مری تیری نظر ہونے تک

    روشنی شمع کی ہے نور سحر ہونے تک

    عمر دو روزہ پر اور مال پہ بے جا ہے غرور

    دیر لگتی ہے کہاں خاک بشر ہونے تک

    آ ہی جائیں نہ کہیں باد خزاں کے جھونکے

    وقت درکار ہے پھولوں کو ثمر ہونے تک

    سانس کی آمد و شد ہے نہ دوامی ہرگز

    اس کی رفتار بھی ہے درد جگر ہونے تک

    ذرے ذرے میں بدل جائیں گے یہ شمس و قمر

    ذرے ذرے بھی تو ہیں شمس و قمر ہونے تک

    دوش اور پشت کی زینت ہے جو زلف پیچاں

    ہے پریشان بہت زیب کمر ہونے تک

    آگ ہے دل میں لگی سینہ بنا ہے بھٹی

    راکھ ہو جاؤں گا میں دیدۂ تر ہونے تک

    شکل انساں میں ہر انسان کہاں ہے انساں

    آدمیت کا شرف تو ہے بشر ہونے تک

    نا توانوں کو بھی کمزور نہ جانو ہرگز

    پانی پانی ہے فقط برق و شرر ہونے تک

    ایک فعال حرارت کی ضرورت بھی تو ہے

    خاک نمناک کو خشت اور حجر ہونے تک

    موت کہتے ہیں جسے ہے وہ حیات ابدی

    موت ہے لازم و ملزوم امر ہونے تک

    جان بھی جان ہے جب تک ہے بدن کے اندر

    جسم ہے جسم حسیں نوع دیگر ہونے تک

    ہاتھ اب کھینچ ہی لو آہ و فغاں سے ارشدؔ

    کیا نہ مر جاؤ گے تم ان میں اثر ہونے تک

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے