زندگانی حسرتوں کا نام ہے
زندگانی حسرتوں کا نام ہے
ہے وہی زندہ کہ جو ناکام ہے
میرے مر جانے پہ بولے چارہ گر
اب اسے سونے ہی دو آرام ہے
اے محبت بعد جاں کیا دوں تجھے
اب یہاں کیا ہے خدا کا نام ہے
ہے یقیناً وہ مقدر کا دھنی
جس کے تن پہ جامۂ احرام ہے
نرم بستر پر ہوں میں لیٹا ہوا
ان دنوں آرام ہی آرام ہے
مت برائی کیجیو ہرگز سعیدؔ
گر تجھے تھوڑا بھی پاس نام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.