زندگانی جب ہمیں راس آئے گی
زندگانی جب ہمیں راس آئے گی
دیکھ لینا موت بھی آ جائے گی
وہ نظر جب بھی کرم فرمائے گی
لازماً دنیا ہمیں اپنائے گی
میرے گھر سے شام غم کب جائے گی
آج جائے گی تو کل پھر آئے گی
کون زندہ رہ سکے گا بن ترے
کس سے یہ تہمت اٹھائی جائے گی
کون جانے کیا ہو پھر توبہ کا حشر
میکدے پر جب گھٹا گھر آئے گی
ایک دن ہم خاک میں مل جائیں گے
ہر حقیقت داستاں بن جائے گی
کیا کروں ان کی نصیحت کا گلہ
دوستوں سے اور کیا بن آئے گی
میں نہ کہتا تھا نہ پوچھیں میرا حال
آپ کو سن کر ہنسی آ جائے گی
گردش دوراں کو سمجھا دیجئے
ہم سے الجھے گی تو منہ کی کھائے گی
وہ مٹانے کو ہیں اے عاصیؔ ہمیں
یہ خلش بھی ایک دن مٹ جائے گی
- کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 51)
- Author : ودیا رتن آسی
- مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.