زندگانی کا سارا میلہ ہے
زندگانی کا سارا میلہ ہے
مر گئے پر فقط اکیلا ہے
گرم بازاریٔ فنا اپنی
گانٹھ میں پیسہ ہے نہ دھیلا ہے
علم کی آپ اپنی استعداد
کہیں مرشد کہیں پہ چیلا ہے
ڈوبی جاتی ہے ناؤ ہستی کی
موجۂ گریہ کا زور ریلا ہے
ہے جنوں اور ہجوم لڑکوں کا
میرا سر ہے تو ان کا ڈھیلا ہے
دوستی دشمنی و راحت و رنج
جیتے جی کا یہ سب جھمیلا ہے
ناز گل کا شہید ہے جو فناؔ
قبر پر گل رخوں کا میلہ ہے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 26)
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.