زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے
زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے
یعنی اس کی ہر حقیقت ایک افسانہ بھی ہے
تم جسے جیسا بنا دیتے ہو بن جاتا ہے وہ
فطرتاً ہر آدمی عاقل بھی دیوانہ بھی ہے
رنج ہی اکثر ہوا کرتا ہے راحت کا نشاں
جس جگہ تم دام دیکھو گے وہاں دانہ بھی ہے
وائے قسمت اک ہمیں محروم اس فن سے رہے
اپنے مطلب کے لیے ہشیار دیوانہ بھی ہے
وقعت میخانہ بھی اپنی جگہ کچھ کم نہیں
قابل تعظیم گو کعبہ بھی بت خانہ بھی ہے
دل کی فطرت عشق و الفت ہی میں اے ساحرؔ کھلی
یہ وہ کافر ہے کہ اپنا ہو کے بیگانہ بھی ہے
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 147)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.