زندگانی کو سکوں حاصل کسی پہلو نہیں
زندگانی کو سکوں حاصل کسی پہلو نہیں
دل کے بہلانے کو یوں تو سب ہے لیکن تو نہیں
اے تسلی دینے والے تجھ کو اس کی کیا خبر
حسرتوں کا خون ہے پلکوں پہ یہ آنسو نہیں
سر جھکائے گوشۂ تنہائی میں بیٹھا ہوں میں
اب تصور میں کسی کے لب نہیں گیسو نہیں
لے چلا ہے کھینچ کر اک بے وفا کی بزم میں
کیا کروں خود اپنے دل پر بھی مرا قابو نہیں
صرف اپنوں میں نہیں غیروں میں بھی مقبول ہوں
یہ محبت کا کرشمہ ہے کوئی جادو نہیں
اب یہ عالم ہے کہ شاخوں پر گلستاں میں عزیزؔ
پھول تو کھلتے ہی رہتے ہیں مگر خوشبو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.