زندگانی سے روٹھنے والے
زندگانی سے روٹھنے والے
لب پہ قصے نہ لا برے والے
کٹ رہی ہے مصیبتوں میں حیات
اب کہاں روز و شب مزے والے
بادشاہوں سے ہم کو کیا مطلب
ہیں فقیرانہ سلسلے والے
ساقی مے کدہ کو کیا معلوم
کتنے پیاسے ہیں مے کدے والے
میرے بیٹے سنبھل کے چلنا تو
راستے یہ ہیں حادثے والے
کوئی منظر نہیں پرانا اب
خواب آنکھوں میں ہیں نئے والے
اہمیت ہے بہت ریاضؔ ان کی
پیڑ مت کاٹ یہ ہرے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.