زندگی آج یہ کس موڑ پہ لے آئی ہے
بھیڑ نظروں میں ہے احساس میں تنہائی ہے
یہ الگ بات کہ انجان نظر آئی ہے
زیست سے ویسے تو برسوں کی شناسائی ہے
جیسے آتا ہو دبے پاؤں کوئی پاس مرے
اس طرح دل کے دھڑکنے کی صدا آئی ہے
یہ خوشی اور یہ غم ہے یہ فغاں ہے یہ ضبط
زندگی سوچ لے جس میں تری اچھائی ہے
ایک دنیا کہ ہمارے لئے بے چین مگر
ایک وہ شخص کہ خاموش تماشائی ہے
آپ شہرت کی بلندی سے اتر کر دیکھیں
آپ کے قدموں سے لپٹی ہوئی رسوائی ہے
کیوں نہ اشعار میں ہو کیف وہی میرے نصیبؔ
مے جلیلی ہے تو ساغر مرا بینائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.