Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی اپنی یہاں اپنے لئے تعزیر ہے

وجاہت علی سندیلوی

زندگی اپنی یہاں اپنے لئے تعزیر ہے

وجاہت علی سندیلوی

MORE BYوجاہت علی سندیلوی

    زندگی اپنی یہاں اپنے لئے تعزیر ہے

    شوق دل میں رقص کا اور پاؤں میں زنجیر ہے

    تیشۂ جمہوریت ہے اہل زر کے ہاتھ میں

    جوئے خوں کو وہ بتاتے ہیں کہ جوئے شیر ہے

    گردش ایام کو اب گردش انساں کہیں

    کرتے رہنا ہجرتیں انسان کی تقدیر ہے

    جان دی کتنے ستاروں نے اسی امید پر

    صبح کے ہونے میں آخر کس لئے تاخیر ہے

    جگمگاتے قصر کے نیچے اندھیرے جھونپڑے

    یہ ہزاروں سال کی تہذیب کی تصویر ہے

    خوں بہا میرا مرے قاتل کو ملتا ہے یہاں

    بن گئی انصاف کی میزان بھی شمشیر ہے

    ہوں کھڑے سونے کی اینٹوں پر رسائی کے لئے

    ہاتھ سے اونچی بہت اب عدل کی زنجیر ہے

    بن چکیں تاریکیاں اپنا مقدر اس طرح

    ایک جگنو کی چمک بھی خواب کی تعبیر ہے

    اپنا حق اپنی زباں پر بھی نہیں باقی رہا

    خواب آزادی کی اپنے کیا یہی تعبیر ہے

    چونک پڑتا ہوں میں ہر آہٹ پہ کیسے خوف سے

    آ رہا قاتل مرا یا جا رہا رہ گیر ہے

    بھوک بیماری جہالت میں مقید آدمی

    زندگی کیا ہے کوئی بگڑی ہوئی تصویر ہے

    آدمی ہے پیکر مہر و وفا امن و اماں

    ہر گلی کوچے میں لیکن چل رہی شمشیر ہے

    جابر و آمر بدل پائے زمانہ کب یہاں

    عام انسانوں سے بنتی وقت کی تقدیر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے