زندگی اور بھی دشوار ہوئی جاتی ہے
زندگی اور بھی دشوار ہوئی جاتی ہے
اب تو ہر سانس اک آزار ہوئی جاتی ہے
بن کہے راز محبت ہے زمانے پہ عیاں
خامشی بھی مری گفتار ہوئی جاتی ہے
صاف انکار کیا وصل سے تو نے لیکن
مسکراہٹ تری اقرار ہوئی جاتی ہے
کبھی ڈرتا ہوں گراں گزرے نہ ان کو مری بات
اور کبھی جرأت اظہار ہوئی جاتی ہے
ان کے آنے کی خبر سن کے نہ جانے اس دم
تیز کچھ قلب کی رفتار ہوئی جاتی ہے
ضبط کی حد سے گزرتے ہی محبت اپنی
خوب رسوا سر بازار ہوئی جاتی ہے
ان کی معصوم نظر تھی کبھی فیاضؔ مگر
اب تو عالم سے خبردار ہوئی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.