زندگی بھر ہم سے مت پوچھو کہ کیا کرتے رہے
زندگی بھر ہم سے مت پوچھو کہ کیا کرتے رہے
گردش دوراں کا جم کر سامنا کرتے رہے
گلستاں تو جل گیا لیکن محبان چمن
آپ سے ہم پوچھتے ہیں آپ کیا کرتے رہے
شہر سارا نفرتوں کی آگ میں جلتا رہا
آپ تھے کہ گھر میں بیٹھے مشورہ کرتے رہے
لٹ گیا سب کچھ تو گہری نیند سے آنکھیں کھلیں
ہم کو کیا کرنا تھا یارو اور کیا کرتے رہے
ان کی نظروں کو نہ بھایا دوسرا کوئی نعیمؔ
مجھ پہ ہی وہ ہر ستم کی انتہا کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.