زندگی بھر کا رونا گانا ہے
قید خانہ تو قید خانہ ہے
چوک کے نام پر بھی چوک نہیں
کتنا ظالم ترا نشانا ہے
وہ زمانہ بھی کیا زمانا تھا
یہ زمانہ بھی کیا زمانا ہے
جیسے چاہیں سجا کے پیش کریں
آپ ہیں اور غریب خانہ ہے
کیا عجب شرط ہے محبت کی
وقت رخصت بھی مسکرانا ہے
میں ہوں بیمار تم چلے آؤ
اب یہی آخری بہانا ہے
اور کچھ دن خراب کر لو یہیں
پھر تمہیں لوٹ کر بھی آنا ہے
یاد کرنا ہے ایک پل تم کو
اور پھر دیر تک بھلانا ہے
ہاں تعلق ہمیں نے توڑ دیا
اب سبھی کو یہی بتانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.