زندگی بھر کی شکستوں کا صلہ دینا پڑا
زندگی بھر کی شکستوں کا صلہ دینا پڑا
موج دریا کو بھی بڑھ کر راستہ دینا پڑا
تیغ کے سائے میں دیکھیں جب ہماری جرأتیں
میرے مولیٰ کو بھی پھر حق دعا دینا پڑا
اس کے گھر میں تھیں سیانی بیٹیاں اس واسطے
باپ کو آنکھوں کی نیندوں کو اڑا دینا پڑا
بچے آوارہ ہوئے جب اس نئی تہذیب میں
آخرش ماں باپ کو گھر ہی جلا دینا پڑا
رہبرؔ پرتاپ گڑھ نے جب پڑھی تازہ غزل
اہل محفل کو غم دنیا بھلا دینا پڑا
- کتاب : آؤروشنی کرلیں (Pg. 51)
- Author : رہبر پرتاپ گڑھی
- مطبع : مکتبہ احسان لکھنؤ (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.