زندگی بھی وہ زندگی ہی نہیں
زندگی بھی وہ زندگی ہی نہیں
جس کا مقصود آگہی ہی نہیں
جل رہے ہیں چراغ ہر جانب
دل کے حجرے میں روشنی ہی نہیں
خشک صحرا مرا وجود سہی
پر نگاہوں میں تشنگی ہی نہیں
آدمیت کی سوچ سے ہے پرے
جس کی فطرت میں عاجزی ہی نہیں
ایسا بندہ بھی کوئی بندہ ہے
جس میں موجود بندگی ہی نہیں
حسن آسودۂ نظر کیا ہو
جس کی خصلت میں سادگی ہی نہیں
چاند نکلا ہے آج چودھویں کا
میرے آنگن میں چاندنی ہی نہیں
گنگناہٹ میں غم ہے بھنوروں کی
آج پھولوں میں تازگی ہی نہیں
ہائے اس دور نا مساعد میں
معتبر کوئی آدمی ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.