زندگی دست تہہ سنگ رہی ہے برسوں
یہ زمیں ہم پہ بہت تنگ رہی ہے برسوں
تم کو پانے کے لیے تم کو بھلانے کے لیے
دل میں اور عقل میں اک جنگ رہی ہے برسوں
اپنے ہونٹوں کی دہکتی ہوئی سرخی بھر دو
داستاں عشق کی بے رنگ رہی ہے برسوں
دل نے اک چشم زدن میں ہی کیا ہے وہ کام
جس پہ دنیائے خرد دنگ رہی ہے برسوں
کس کو معلوم نہیں وقت کے دل کی دھڑکن
میری ہم راز و ہم آہنگ رہی ہے برسوں
صاف تاریخ یہ کہتی ہے کہ منصوری سے
مضمحل سطوت اورنگ رہی ہے برسوں
میری ہی آبلہ پائی کی بدولت اخترؔ
رہگزر ان کی شفق رنگ رہی ہے برسوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.