زندگی دوڑ ہی تو ہے چل بھاگ جا
زندگی دوڑ ہی تو ہے چل بھاگ جا
وقت کے ساتھ خود کو بدل بھاگ جا
تو بھی اکتائے گا ایک دن ہجر سے
یار یادوں سے اس کی نکل بھاگ جا
کوئی گرتے ہوئے کو اٹھاتا نہیں
گر گیا ہے اگر اٹھ سنبھل بھاگ جا
میں خیالوں میں گم تھا کسی نے کہا
عارضی دائرے سے نکل بھاگ جا
رستہ مشکل ہے منزل بہت دور ہے
دن جوانی کے جائیں نہ ڈھل بھاگ جا
اس کے دل میں جگہ میں نے جب چاہی تھی
کہہ دیا اس نے دل سے نکل بھاگ جا
اس نگر میں سبھی سنگ دل ہیں وجیہؔ
تو اٹھا ریت کے یہ محل بھاگ جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.