زندگی ایک سزا ہو جیسے
زندگی ایک سزا ہو جیسے
کسی گنبد کی صدا ہو جیسے
رات کے پچھلے پہر دھیان ترا
کوئی سائے میں کھڑا ہو جیسے
آم کے پیڑ پہ کوئل کی صدا
تیرا اسلوب وفا ہو جیسے
یوں بھڑک اٹھے ہیں شعلے دل کے
اپنے دامن کی ہوا ہو جیسے
رہ گئے ہونٹ لرز کر اپنے
تیری ہر بات بجا ہو جیسے
دور تکتا رہا منزل کی طرف
رہرو آبلہ پا ہو جیسے
یوں ملا آج وہ راحتؔ ہم سے
ایک مدت سے خفا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.