زندگی فرط حادثات سے ہے
زندگی فرط حادثات سے ہے
صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
زندگی فرط حادثات سے ہے
موت آسائش حیات سے ہے
شام ظلمت ہے مفت میں بدنام
آبروئے سحر تو رات سے ہے
بے رخی میں ہے کیف سرشاری
تشنگی لطف التفات سے ہے
ذوق آرائش جمال سے دور
سادگی حسن کی صفات سے ہے
میں نہ ہوتا تو بات ہی کیا تھی
بات لیکن جو کائنات سے ہے
قرب جاناں سے خوف کھاتا ہوں
پیار ترک تعلقات سے ہے
ریت کے ڈھیر پر لکھا ہے نام
یہ عمل جیسے باقیات سے ہے
حادثے آگ بجلیاں آندھی
جو بھی آفت ہے میری ذات سے ہے
کتنے دریا تھے موجزن اس میں
تشنہ لب جو لب فرات سے ہے
نظم و قطعات بھی کلیمؔ ہیں خوب
کیف غزلوں کی واردات سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.