زندگی گر نہیں ملتی ہے قضا چاہیں گے
زندگی گر نہیں ملتی ہے قضا چاہیں گے
تو کسی طرح نہ ہو ہم سے خفا چاہیں گے
بد گمانی میں عبث رشتۂ جاں ٹوٹ گیا
تو نے پوچھا ہی نہیں ہم سے کہ کیا چاہیں گے
خون میں میرے ترے لمس کی خوشبو ہے بہت
لوگ سب میرے ہی زخموں کا مزا چاہیں گے
بے خطا ہم ہیں صلیبوں کو اٹھائے لیکن
تیری مرضی سے ملے گی جو سزا چاہیں گے
ایک کشکول کو لڑتے ہیں گداگر سارے
کوئی کیا دے گا ہمیں شہر سے کیا چاہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.