Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی گردش ایام سے آگے نہ بڑھی

نظر ایٹوی

زندگی گردش ایام سے آگے نہ بڑھی

نظر ایٹوی

MORE BYنظر ایٹوی

    زندگی گردش ایام سے آگے نہ بڑھی

    داستاں میری ترے نام سے آگے نہ بڑھی

    چشم ساقی کی حقیقت کو وہ کیا سمجھیں گے

    مے کشی جن کی کبھی جام سے آگے نہ بڑھی

    کتنے ہی جلوے نمایاں تھے فضا میں اے دوست

    اور نظر تھی کہ در و بام سے آگے نہ بڑھی

    ان سے پھر عرض تمنا پہ ہوئے ہم مجبور

    بات جب نامہ و پیغام سے آگے نہ بڑھی

    زندگی بن گئی میرے لیے پیچیدہ سوال

    آرزو جب دل ناکام سے آگے نہ بڑھی

    یوں تو لکھنے کو بہت کچھ تھا محبت میں مگر

    شاعری میرؔ ترے نام سے آگے نہ بڑھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے