زندگی گلشن میں بھی دشوار ہے تیرے بغیر
دلچسپ معلومات
18جون 1959ء )
زندگی گلشن میں بھی دشوار ہے تیرے بغیر
اس چمن کا پھول بھی اک خار ہے تیرے بغیر
زندگانی عشق کی ناکامیوں میں صرف کی
زندگی کا لطف بھی دشوار ہے تیرے بغیر
تیری صورت سامنے ہوتی تو میں کہتا غزل
مجھ پہ ذوق شاعری اک بار ہے تیرے بغیر
ساقیا جب تو نہیں میں نے بھی چھوڑی مے کشی
میکدے سے مے سے بھی انکار ہے تیرے بغیر
کس کی صورت دیکھ کر پائے قرار و چین دل
عید بھی صدیقؔ کی بے کار ہے تیرے بغیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.