Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی گزری ہے اکثر ایسے عنوانوں کے بیچ

شاہد انور

زندگی گزری ہے اکثر ایسے عنوانوں کے بیچ

شاہد انور

MORE BYشاہد انور

    زندگی گزری ہے اکثر ایسے عنوانوں کے بیچ

    جیسے سچائی بیاں کی جائے افسانوں کے بیچ

    چاک دامن سی رہے ہیں آج دیوانوں کے بیچ

    شاعری جیسے کیا کرتے ہیں نادانوں کے بیچ

    حسن کو پہچانتے ہی خواب تک جاتے رہے

    یہ بھی اک نقصاں ہوا ہے سارے نقصانوں کے بیچ

    شام ڈھلتے درد تیرا اس طرح روشن ہوا

    جیسے آنسو جھلملا جاتے ہیں مسکانوں کے بیچ

    ڈیوڑھی کو نظم کرنے کے لیے سوچا بہت

    کتنی یادیں لے کے بیٹھا ہوں میں دالانوں کو بیچ

    قدر کر لو اے نئی نسلوں کے فن کارو کہ ہم

    ڈھونڈنے پر بھی نہ مل پائیں گے امکانوں کے بیچ

    مطمئن تو کوئی بھی شاہدؔ نہیں ہے دہر میں

    آرزو جینے کی پھر بھی ہے پریشانوں کے بیچ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے