زندگی ہم تو سمجھتے تھے بسر ہو جائے گی
زندگی ہم تو سمجھتے تھے بسر ہو جائے گی
کیا خبر تھی یوں مسلسل درد سر ہو جائے گی
آپ اپنی صورت زیبا کو شیشے میں حضور
غور سے اتنا بھی نہ دیکھیں نظر ہو جائے گی
نکتہ چینو بس ذرا سا دھن کما لینے تو دو
دیکھنا پھر میری ہر خامی ہنر ہو جائے گی
ہاں یہی ہوگا مرا سچ چیختا رہ جائے گا
آپ کی جھوٹی کہانی معتبر ہو جائے گی
آرزو پوری نہیں ہوتی یہاں عمرانؔ تم
نوچ لو کونپل ہی ورنہ یہ شجر ہو جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.