زندگی ہو گئی ہے لہو کیا کریں
زندگی ہو گئی ہے لہو کیا کریں
اے غم دل تری آرزو کیا کریں
کوچۂ زیست میں ہاؤ ہو کیا کریں
زیر خنجر ہے اپنا گلو کیا کریں
دامن ہوش اپنا رفو کیا کریں
ہر جگہ بہہ رہا ہے لہو کیا کریں
دل کو بھاتا نہیں نفرتوں کا سماں
پیار بدنام ہے کو بہ کو کیا کریں
شدت درد سے آنکھ بھر آئی ہے
مل گئی خاک میں آبرو کیا کریں
زخم ہی زخم ہیں داغ ہی داغ ہیں
آئنہ چہرے کے روبرو کیا کریں
دل کا اب دل سے رشتہ ہی باقی نہیں
دوست بھی لگ رہا ہے عدو کیا کریں
اک عجب آگ میں جل رہے ہیں سبھی
ہے دھواں ہی دھواں چار سو کیا کریں
جس کو جلنا تھا پرکاشؔ وہ جل گیا
راکھ پر بیٹھ کر جستجو کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.