زندگی اک فلم ہے ملنا بچھڑنا سین ہیں
زندگی اک فلم ہے ملنا بچھڑنا سین ہیں
آنکھ کے آنسو ترے کردار کی توہین ہیں
ایک ہی موسم وہی منظر کھٹکنے لگتا ہے
سچ یہ ہے ہم عادتاً بدلاؤ کے شوقین ہیں
نیند میں پلکوں سے میری رنگ چھلکے رات بھر
آنکھ میں ہیں تتلیاں تو خواب بھی رنگین ہیں
راہ تکتی رات کا یہ رنگ ہے تیرے بنا
چاند بھی مایوس ہے تارے بھی سب غمگین ہے
انگلیوں پہ گن مری تنہائیوں کے ہم سفر
اک اداسی جام دوجا یاد تیری تین ہیں
قاعدے سے کب جیا ہے زندگی میں نے تجھے
میں ترا مجرم ہوں میرے جرم تو سنگین ہیں
خوش نما ماحول تھا کل تک تھرکتے تھے سبھی
آج آخر کیا ہوا ہے لوگ کیوں غمگین ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.