زندگی اک جال میں الجھی ہوئی ہے آج بھی
زندگی اک جال میں الجھی ہوئی ہے آج بھی
بے بسی پہلے جو تھی وہ بے بسی ہے آج بھی
آج بھی سہمی ہوئی ہے ہر طرف انسانیت
آدمی کی کوششوں میں کچھ کمی ہے آج بھی
اے دل معصوم تیری آرزؤں کے طفیل
بے سبب بے مدعا دیوانگی ہے آج بھی
میری منزل کے نشاں تک مٹ چکے مدت ہوئی
کس لیے اے دل وہی آوارگی ہے آج بھی
ایک مدت ہو گئی وہ حادثہ گزرے ہوئے
حوصلوں پر کس لیے بے چارگی ہے آج بھی
زندگی کیوں خشک ہے بے کیف ہے بے رنگ ہے
کچھ نہ کچھ تو بات ہے جس کی کمی ہے آج بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.