زندگی اس کے سوا اب اور حل کوئی نہیں
زندگی اس کے سوا اب اور حل کوئی نہیں
موت ہے اور موت کا نعم البدل کوئی نہیں
دل کسی بھی بات پر قائم نہیں رہتا کبھی
فیصلہ جیسا بھی ہو ہوتا اٹل کوئی نہیں
ہاتھ ہے اور دسترس میں کچھ نہیں رکھا گیا
باغ ہے لیکن وہاں موسم کا پھل کوئی نہیں
حوصلے کی داد دو کہ فیصلہ سنتے ہوئے
ہونٹ بھی خاموش ہیں ماتھے پہ بل کوئی نہیں
وصل کا اک باب بھی آنکھوں میں تیرا خواب بھی
کل تلک موجود تھا پر آج کل کوئی نہیں
عشق کے اس دین میں ہم بھی منافق ہو گئے
پہلا کلمہ پڑھ لیا لیکن عمل کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.