زندگی جیسا لبھاؤں گی چلی جاؤں گی
میں ترے خواب میں آؤں گی چلی جاؤں گی
اس نے دیکھا ہی نہیں عزم مصمم میرا
ہجر اوڑھوں گی بچھاؤں گی چلی جاؤں گی
یہ کہانی تو مصنف کی چلے گی برسوں
میں تو کردار نبھاؤں گی چلی جاؤں گی
میں وہ جگنو ہوں جو تاروں کے سہارے کے بغیر
بحر ظلمات مٹاؤں گی چلی جاؤں گی
زندگی مجھ کو ذرا اتنی تو مہلت دینا
شمع امید جلاؤں گی چلی جاؤں گی
جاں لٹانی بھی پڑی مجھ کو وطن پر جو کبھی
خاک ماتھے پہ لگاؤں گی چلی جاؤں گی
اک نظر دیکھ لیں بس یہ مری آنکھیں تجھ کو
عہد پھر اپنا نبھاؤں گی چلی جاؤں گی
دل مرا ہو گیا جذبات سے عاری میناؔ
اشک بھی اب نہ بہاؤں گی چلی جاؤں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.