زندگی جیسے بد دعا سائیں
کوئی اعجاز کر دکھا سائیں
غم کی چادر لپیٹ کر دیکھا
ساری دنیا ہے بے وفا سائیں
گونگے بہروں کے شہر میں آخر
کون سنتا تری صدا سائیں
پاس پیسہ تو ساری دنیا دوست
ورنہ کوئی نہیں سگا سائیں
جس کی فطرت میں رہزنی تھی فقط
وہ بنا سب کا رہنما سائیں
چل پڑے جس طرف کو جی چاہا
اپنی منزل نہ راستہ سائیں
پھر پیے گی زمیں لہو شہزرؔ
شہر میدان کربلا سائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.