زندگی جہد مسلسل اور صلہ کچھ بھی نہیں
زندگی جہد مسلسل اور صلہ کچھ بھی نہیں
جی رہا ہوں جیسے جینے کا مزا کچھ بھی نہیں
اور ہوں گے جن کو ملتا ہے وفاؤں کا صلہ
یاں تو سب کچھ کھو دیا لیکن ملا کچھ بھی نہیں
سہہ رہا ہوں کب سے ناکردہ گناہوں کا عذاب
اے خدا کیسے کہوں میری خطا کچھ بھی نہیں
گردش حالات سے بس پھڑپھڑا اٹھے ہیں لب
آپ یہ سچ جانئے کہ مدعا کچھ بھی نہیں
میں نے اے شہزادؔ دنیا بھر کو سب کچھ ہی دیا
پر یہ دنیا کیسی ہے اس نے دیا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.