زندگی جینے کا وہ سب کو ہنر دیتا ہے
زندگی جینے کا وہ سب کو ہنر دیتا ہے
غم جسے دیتا ہے پتھر کا جگر دیتا ہے
مفلسوں کو وہ بنا دیتا ہے فیاض کبھی
کبھی کم ظرفوں کو وہ لعل و گہر دیتا ہے
مانگنا میرا عمل دینا عنایت اس کی
اک وہی ہے جو دعاؤں میں اثر دیتا ہے
روز پڑھتے ہیں جسے کہتے ہیں اخبار اسے
بے خبر ہو کے زمانے کی خبر دیتا ہے
جس کا دل عشق کی مستی سے بھرا ہو یارو
عشق کی راہ میں وہ دل نہیں سر دیتا ہے
آگ نفرت نے لگا رکھی ہے دل میں ایسی
اب کرائے پہ کوئی سوچ کے گھر دیتا ہے
راہ حق میں جو ہر اک چیز لٹاتا ہے کششؔ
اس کی جھولی کو خدا غیب سے بھر دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.