Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی جینے کا یہ طور نیا رکھا ہے

ثاقب محمود

زندگی جینے کا یہ طور نیا رکھا ہے

ثاقب محمود

زندگی جینے کا یہ طور نیا رکھا ہے

درد کا نام بھی اب ہم نے دوا رکھا ہے

حسرتیں رہنے کا امکاں ہی نہیں ہے دل میں

آرزوؤں کا نشاں ہم نے مٹا رکھا ہے

سوز و غم ہیں یا کہ ارماں ہے کوئی کیا معلوم

دل کے حالات کو سینے نے چھپا رکھا ہے

ڈوبنے والے نے تنکے کا سہارا نہ لیا

پر ترے نام کو سینے سے لگا رکھا ہے

گر جو فطرت میں وفا رکھی ہے تو لازم ہے

اس جہاں میں ہی کہیں اجر وفا رکھا ہے

میں نے جس دل کو ترے قدموں تلے رکھا تھا

تو نے اس دل کو دکھانا ہی روا رکھا ہے

غم فرقت میں تڑپتی ہے ہر اک شے ثاقبؔ

شور سا دل نے بھی سینے میں مچا رکھا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے