زندگی جتنے ترے چاہنے والے ہوں گے
زندگی جتنے ترے چاہنے والے ہوں گے
اک نہ اک دن وہ کسی غم کے حوالے ہوں گے
شرط یہ ہے کہ کوئی شمع تمنا نہ جلے
راہ مستی میں ہر اک سمت اجالے ہوں گے
جس پر اے دوست تری چشم عنایت ہوگی
اس کے انداز ہی دنیا سے نرالے ہوں گے
ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ بچھڑ کر ان سے
راحت جاں تو الگ جان کے لالے ہوں گے
اس کی نظریں ہی بتا سکتی ہیں سچی قیمت
جس نے موتی تہ دریا سے نکالے ہوں گے
ہم کو معلوم نہ تھی رسم محبت اے دوست
جوڑنے والے ہی دل توڑنے والے ہوں گے
جن مقامات پہ ہم ان سے ملے تھے گلشنؔ
اک نہ اک دن وہاں تعمیر شوالے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.