زندگی کا ڈھنگ یہ کیسا ہے تیرے شہر میں
زندگی کا ڈھنگ یہ کیسا ہے تیرے شہر میں
ایک روتا ہے تو اک ہنستا ہے تیرے شہر میں
ہاتھ میں پتھر لیے اک بھیڑ ہے ہر موڑ پر
ان دنوں میرا بہت چرچا ہے تیرے شہر میں
میرے سینے میں سلگتا ہے کوئی آتش فشاں
ہر قدم پر دل مرا جلتا ہے تیرے شہر میں
جن کے آنکھیں ہیں انہیں کچھ بھی نظر آتا نہیں
دیکھنے والا مگر اندھا ہے تیرے شہر میں
جب کوئی چڑھتا ہے اوپر کھینچ لیتے ہیں اسے
ایک گرتا ہے تو اک اٹھتا ہے تیرے شہر میں
لوگ سینچیں گے لہو سے لہلہاتی فصل کو
نفرتوں کے بیج وہ بوتا ہے تیرے شہر میں
جل رہی ہے دھیرے دھیرے دل کے رشتوں کی مٹھاس
کون ہے جو آگ بھڑکاتا ہے تیرے شہر میں
آستینوں میں ہیں خنجر پھر بھی ملتے ہیں گلے
دوستی کے نام پر دھوکہ ہے تیرے شہر میں
کس کی چیخوں سے لرزتے ہیں در و دیوار سب
کون ہے جو رات بھر روتا ہے تیرے شہر میں
پاؤں سے معذور ہو جاتا ہے خالص اور کھرا
ہاں وہی چلتا ہے جو کھوٹا ہے تیرے شہر میں
طنز کرتا ہے مری غربت پہ میرا ہی ضمیر
ہے برا وہ شخص جو اچھا ہے تیرے شہر میں
جنگلوں میں بھیڑیے کو بھیڑیا کھاتا نہیں
آدمی کو آدمی کھاتا ہے تیرے شہر میں
روز مرنے کی دعائیں مانگتی ہے زندگی
بس وہی زندہ ہے جو مردہ ہے تیرے شہر میں
کر دیا تعمیر اس کی قبر پر بیت الخلاء
ایک شاعر کس قدر رسوا ہے تیرے شہر میں
آندھیوں میں بجھ گئے ہیں شہر کے سارے چراغ
ایک روشن بس ترا چہرہ ہے تیرے شہر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.