زندگی کا کوئی سہارا ہو
زندگی کا کوئی سہارا ہو
ہم کسی کے کوئی ہمارا ہو
تیری آواز سن کے لگتا ہے
جیسے تنہائی نے پکارا ہو
بات جب بھی ہو چاند تاروں کی
تیری آنکھوں کا استعارا ہو
رات جب آنکھ میں اتر آئی
کس طرح صبح کا نظارا ہو
دل کہیں اور لگ ہی جائے گا
اک اسی غم پہ کیا گزارا ہو
غیب کا علم تو نہیں مجھ کو
نہ ہوں الفاظ تو اشارہ ہو
دے دیا ہے تو یہ بھی بتلا دو
کس طرح درد یہ گوارہ ہو
دیر سے منتظر مسافر ہے
اب درخشاں کوئی ستارا ہو
میں تو دریائے پر تلاطم ہوں
تم تو محفوظ اک کنارا ہو
سنگ دل کچھ تو دے گماں کو مرے
نہ ہو شعلہ تو اک شرارہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.