Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کے آئنے پر اک صداقت لکھ دی کیا

عذیق الرحمٰن  صارم

زندگی کے آئنے پر اک صداقت لکھ دی کیا

عذیق الرحمٰن صارم

MORE BYعذیق الرحمٰن صارم

    زندگی کے آئنے پر اک صداقت لکھ دی کیا

    ایک پاگل نے بھلا ایسی عبارت لکھ دی کیا

    جس کے دامن پر لہو کے چھینٹے ہی چھینٹے رہے

    نام پر اس کے چمن کی اب امامت لکھ دی کیا

    سچ کو سچ کہنا جہاں پر ہو گناہوں میں شمار

    ایک شاعر نے جگر سے یہ حقیقت لکھ دی کیا

    سیکڑوں معصوم کے جو قتل کا مجرم ہوا

    دیکھیے منصف نے اس کی اب ضمانت لکھ دی کیا

    نفرتوں کے بیج جو بوتا رہا ہے عمر بھر

    پھر اسی کے نام تم نے یہ محبت لکھ دی کیا

    جس نے سجدہ کر لیا ہو وقت کے شہہ کا یہاں

    نام اس کے خوب صورت سی عمارت لکھ دی کیا

    میں نے تو بس آئنہ ہی اک دکھایا تھا فقط

    وقت کے منصف نے اس کو بھی بغاوت لکھ دی کیا

    وقت کی دیوار پر میں نے جو دیکھا تھا کبھی

    چلتے چلتے اس کی اے صارمؔ صراحت لکھ دی کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے