زندگی کے چہرے پر تیز دھوپ چمکی ہے
زندگی کے چہرے پر تیز دھوپ چمکی ہے
یا بجھے ہوئے دل سے غم کی برف پگھلی ہے
اوٹ میں ہے سورج بھی تیرگی بھی گہری ہے
اک کرن شب غم سے پھر بھی پھوٹ نکلی ہے
زخم کے گلابوں سے دل ہوا ہے جب گلگوں
چشم آرزو سے بھی خوں کی بوند ٹپکی ہے
ہو کے رہ گیا ہوں میں اپنے آپ کیوں گم صم
سوچ کی فصیلوں سے کس نے یہ صدا دی ہے
کب کا جل بجھا ہے یہ اپنی ہی ہواؤں سے
اب تو دل کے صحرا میں صرف راکھ اڑتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.