Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کے غم بھلانے میں لگے ہیں

جتیندر تیواری

زندگی کے غم بھلانے میں لگے ہیں

جتیندر تیواری

MORE BYجتیندر تیواری

    زندگی کے غم بھلانے میں لگے ہیں

    موت کو آساں بنانے میں لگے ہیں

    خار سے ہمت نہیں ہوتی کسی کی

    تتلیوں کو سب ستانے میں لگے ہیں

    آنکھ کی بینائی جاتی جا رہی ہے

    ہم یہاں چشمے بنانے میں لگے ہیں

    پیڑ کب تک ہے نہیں معلوم لیکن

    سب پرندے گھر بسانے میں لگے ہیں

    گاؤں میں ماں باپ بوڑھے ہو رہے ہیں

    ہم یہاں تنخواہ بڑھانے میں لگے ہیں

    آپسی رشتے بگڑتے جا رہے ہیں

    لوگ موبائل چلانے میں لگے ہیں

    سب پرانے پیڑ کٹتے جا رہے ہیں

    لوگ فرنیچر بنانے میں لگے ہیں

    گلیشیئر سارا پگھلتا جا رہا ہے

    ہم مگر اے سی چلانے میں لگے ہیں

    بات تو دنیا بنانے کی ہوئی تھی

    ہم نہ جانے کیا بنانے میں لگے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے