زندگی کے سب ابھرتے اور ڈھلتے زاویے
زندگی کے سب ابھرتے اور ڈھلتے زاویے
نقش ہیں نظروں میں نظروں کے بدلتے زاویے
دھڑکنیں بے تابیاں پر کیف بانہوں کا حصار
سانس کی حدت سے جذبوں کے پگھلتے زاویے
منقطع کرنے لگی ہیں ہوش سے ادراک سے
اک نظر کی وسعتیں قوسیں مچلتے زاویے
رفتہ رفتہ پھول چہروں کی چمک کو کھا گئے
جنس پرور بھوکی نظروں کے نگلتے زاویے
مدتیں ترک تعلق کو ہوئیں اب بھی مگر
ڈھونڈھتی ہوں تیری جانب کو نکلتے زاویے
تجھ کو بھی ہوتا تو ہے ترک محبت پر ملال
تیری آنکھوں میں ہیں رقصاں ہاتھ ملتے زاویے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.