زندگی خوگر صدمات کہاں تھی پہلے
زندگی خوگر صدمات کہاں تھی پہلے
اتنی مجبورئ حالات کہاں تھی پہلے
میری مشتاق نگاہی کا کرشمہ ہے یہ
آپ کے حسن میں یہ بات کہاں تھی پہلے
یہ تو نیرنگ طرازی مرے احساس کی ہے
فصل گل بادل و برسات کہاں تھی پہلے
صدقۂ اہل جنوں ہے یہ بہار گلشن
بوئے گل مظہر جذبات کہاں تھی پہلے
آپ کے عشق نے معروف کیا ہے مجھ کو
اتنی مشہور مری ذات کہاں تھی پہلے
مے کشی لائی ہے مجھ کو در مے خانہ تک
ورنہ ساقی سے ملاقات کہاں تھی پہلے
پھر دیا رنج بتوں نے تمہیں شاید نغمیؔ
لب پہ دن رات مناجات کہاں تھی پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.