زندگی کی ہے ضرورت پیٹ بھرنا چاہئے
زندگی کی ہے ضرورت پیٹ بھرنا چاہئے
پیٹ بھرنے کے لیے کچھ کام کرنا چاہئے
صرف خوابوں کا حسیں ہونا یہاں کافی نہیں
خواب پورا کرنے کو حد سے گزرنا چاہئے
عشق میں دل ٹوٹ جائے یہ تو ممکن ہے مگر
کیا ضروری ٹوٹ کر سب کو بکھرنا چاہئے
جو عطا کی ہے خدا نے زندگی اتنی رہے
کیوں کسی کو بھی یہاں بے موت مرنا چاہئے
اب سزا کی بات سن کے ڈر رہے ہیں آپ کیوں
آپ کو ظلم و ستم کے وقت ڈرنا چاہئے
التجا کرتے ہوئے پیاسا پرندہ مر گیا
اب تو دریا کو حیا سے ڈوب مرنا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.