Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی ہے ضرورت پیٹ بھرنا چاہئے

راگھویندر دیویدی

زندگی کی ہے ضرورت پیٹ بھرنا چاہئے

راگھویندر دیویدی

MORE BYراگھویندر دیویدی

    زندگی کی ہے ضرورت پیٹ بھرنا چاہئے

    پیٹ بھرنے کے لیے کچھ کام کرنا چاہئے

    صرف خوابوں کا حسیں ہونا یہاں کافی نہیں

    خواب پورا کرنے کو حد سے گزرنا چاہئے

    عشق میں دل ٹوٹ جائے یہ تو ممکن ہے مگر

    کیا ضروری ٹوٹ کر سب کو بکھرنا چاہئے

    جو عطا کی ہے خدا نے زندگی اتنی رہے

    کیوں کسی کو بھی یہاں بے موت مرنا چاہئے

    اب سزا کی بات سن کے ڈر رہے ہیں آپ کیوں

    آپ کو ظلم و ستم کے وقت ڈرنا چاہئے

    التجا کرتے ہوئے پیاسا پرندہ مر گیا

    اب تو دریا کو حیا سے ڈوب مرنا چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے