زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر
زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر
ہر خوشی لگتی ہے دل کو اجنبی تیرے بغیر
فصل گل نے لاکھ پیدا کی فضائے پر بہار
غنچۂ دل پر نہ آئی تازگی تیرے بغیر
تشنہ کامی کو مری سیراب کرنے کے لئے
اٹھتے اٹھتے وہ نظر بھی رہ گئی تیرے بغیر
کوئی جلوہ کوئی منظر مجھ کو بھاتا ہی نہیں
چاند کی صورت بھی ہے بے نور سی تیرے بغیر
رہ گیا آخر سکوں نا آشنا ہو کر مبینؔ
آہٹیں ہونے لگیں ہیں درد کی تیرے بغیر
- کتاب : Pirahn-e-harf (Pg. 143)
- Author : Mubeen Alvi Khairabadi
- مطبع : Mubeen Alvi Khairabadi (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.