Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی جو ساعت جس کے ہاتھ آئی ہے

حسرت کمالی

زندگی کی جو ساعت جس کے ہاتھ آئی ہے

حسرت کمالی

MORE BYحسرت کمالی

    زندگی کی جو ساعت جس کے ہاتھ آئی ہے

    خوب سوچ کر برتے چیز تو پرائی ہے

    میں نے مرد حق بن کر جب نظر اٹھائی ہے

    میرا سامنا کرتے موت ہچکچائی ہے

    خلوت تمنا ہے غم رقیب کا کیوں ہو

    آپ یہ تو فرما دیں کیوں نظر چرائی ہے

    اقتدار کے بندے جب ہوئے ہیں متوالے

    انقلاب کی ترشی وقت نے چکھائی ہے

    مژدۂ مریض غم وقت مدعا آیا

    روشنی ستاروں کی دیکھ جھلملائی ہے

    آپ ہوں خفا مجھ سے یا میں آپ سے نادم

    وہ بھی جگ ہنسائی ہے یہ بھی جگ ہنسائی ہے

    ہے قریب اجل حسرتؔ اب تو ہوش میں آئیں

    زندگی تو غفلت سے آپ نے گنوائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے