زندگی کی کیفیت اب یہ ہے خاص و عام کی
زندگی کی کیفیت اب یہ ہے خاص و عام کی
صبح کو ہوتی ہے جو حالت چراغ شام کی
کھا رہے ہیں روٹیاں جو چین سے آرام کی
لکھ رہے ہیں کیفیت وہ گردش ایام کی
جس میں سب ننگے ہیں جو ننگا نہیں وہ بھی شمار
اور یہی اک خاصیت ہے اپنے اس حمام کی
چہرۂ حالات کو اچھی طرح پڑھ اور پھر
آج کی دنیا بتا راون کی ہے کہ رام کی
آشتی آہستگی زندہ دلی افتادگی
زندگی میں گر نہیں تو زندگی کس کام کی
فلسفے اور فلسفوں کا حل سبھی مل جائے گا
بیٹھ فرصت سے رباعیات پڑھ خیام کی
کس تجسس میں سعادتؔ اور کس تحقیق میں
صبح اپنی دوپہر کی دوپہر کی شام کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.